Loan Depi Ene Non Musulman
QUESTION:- Eski li permettre pour prend ene loan depuis ene Non Musulman sans intérêt. Mais avec connaissance ki sa non musulman la li fine prend loan avec l’intérêt?
RÉPONSE
Assalamualaykum Warahmatullāhi Wabarakatuhu
Hāmidan Wamuswalliyan
Al Jawāb Bi’ounillāh Wa alayhi At-tuklān
Li permissible pour prend ene prêt (loan) sans l’intérêt depuis ene Non Musulman ki pé paie l’intérêt de so côté.
Allāh Ta’ālā le Savant Parfait et L’omniscient.
Mouftī Mohammad Ashhad Bin Saeed Al Mahmūdy
DārulIftaa Mahmoodiyyah Mauritius
WhatsApp +23052902134
Askmufti.net
Fatwa@askmufti.net
RÉFÉRENCES
الاحکام في أصول الأحکام للآمدي میں ہے:
“فلا تكليف قبل الإيمان، و هو المطلوب.”
( جلد ۱ ، ص : ۱۴۵ ط : المکتب الاسلامی بیروت )
کفایت المفتی :
“( سوال ) ایک ہندو ٹھیکدار نے جس کا واحد ذریعہ معاش خنزیر کا گوشت بیجنا ہے، ایک خوشی کی تقریب میں لڈو بنوا کر بازار کے عام ہندو مسلمان کو تقسیم کیے ہیں، کیا ایسی حرام کمائی کی مٹھائی کھانا مسلمانوں کو جائز ہے ؟
( جواب ) جس شخص کی کمائی حرام ہو و ہ اگر کسی دوسرے شخص سے قرض لے کر مسلمانوں کو کوئی چیز تقسیم کرے تو اس قرض لی ہوئی چیز کو لےلینا اور استعمال کرنا جائز ہے، لیکن ایسے شخص سے جو خنزیر کی بیع و شراء کرتا ہے، مسلمانوں کو علیحدگی کرنی چاہیے اور اس کی چیزیں مسلمانوں کو استعمال کرنی بہتر نہیں، یہ حکم مسلمانوں کا ہے، مگر سوال میں مذکور ہے کہ وہ شخص ہندو ہے تو ہندوؤں کے مذ ہب میں اگر بیعِ خنزیر جائز ہے تو مسلمانوں کو ان کی تحصیلِ معاش بذریعہ بیعِ خنزیر پر لحاظ کرنا ضروری نہیں ۔ ”
( جلد ۹ ،ص : ۱۳۱ ط: دار الاشاعت